حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حجۃ الاسلام و المسلمین شیخ علی الصددی نے بحرین کے دارالحکومت منامہ کے مغرب میں واقع الدراز ٹاؤن میں نماز جمعہ کے خطبہ میں کہا: غزہ میں منگل 19 مارچ کو دہشت گرد اور وحشی صیہونی حکومت نے دسیوں حملے کیے جس سے 100 شہید اور درجنوں زخمی ہوئے، اس قتل عام نےمغربی حمایت کے چہرے کو بے نقاب کر دیا ہے اور ان کے دعوی کردہ انسانی حقوق کی حقیقت کو بھی کھول کر رکھ دیا ہے۔
انہوں نے کہا: اگر یہی ظلم و ستم کسی جانور اور حیوان پر ہوتا تو مغربی ممالک کی آوازیں بلند ہو جاتیں اور ہنگامہ کھڑا ہو جاتا، جھوٹی اور جعلی تہذیب کے حامل مغربی ممالک سے توقع نہیں کی جا سکتی کہ وہ اسرائیل کے غیر انسانی رویے کو روکیں گے، کیونکہ وہ صرف اپنی طاقت اور معیشت کی حفاظت میں لگے ہوئے ہیں۔
بحرین کے امام جمعہ نے اپنی تقریر کے ایک اور حصے میں بحرین کے اندرونی مسائل پر گفتگو کرتے ہوئے کہا: ہم حکومت بحرین سے مطالبہ کرتے ہیں کہ سیاسی قیدیوں کی صورتحال کی مکمل تحقیقات کر کے انہیں رہا کیا جائے، اور تارکین وطن کو ملک واپس آنے کی اجازت دی جائے اور صورت حال کو خراب کرنے والی چیزوں کے سلسلے میں سنجیدگی سے اس بات کی جائے اور اسے حل کرنے کی کوشش کی جائے۔
اس کے بعد انہوں نے بحرین میں بے روزگاری کے مسئلے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا:بحریم میں بے روزگاری بحران ہے، لہذا اس کا سنجیدہ حل نکالنا حکومت کی ذمہ داری ہے۔